بگڑی بھی بنائیں گے، جلوے بھی دکھائیں گے

بگڑی بھی بنائیں گے، جلوے بھی دکھائیں گے
گھبراؤ نہ دیوانو ! سرکار بلائیں گے

ہم مسجد ِ نبوی کے دیکھیں گے میناروں کو
گمبد خضراء کے پُرنور نظاروں کو
ہم جاکے مدینہ پھر واپس نہیں آئیں گے

مل جائیں گی تعبیریں ایک روز تو خوابوں کی
گِر جائیں گی دیواریں سب دیکھنا راہوں کی
ہم روضۂ اقدس پہ جب آنسو بہائیں گے

دل عشقِ نبی میں کچھ اور تڑپنے دو
اس دید کی آتش کو کچھ اور بھڑکنے دو
ہم تشنہ دل چل کر زم زم سے بجھائیں گے

جب حشر کے میدان میں اِک حشر بپا ہو گا
جب فیصلہ اُمت کا کرنے کو خدا ہو گا
اُمت کو شہہ ِ بطحٰی کملی میں چھپائیں گے

لِلّٰہ محمد ﷺ سے رو داد میر ی کہنا
یہ پوچھ کے آقا سے اۓ حاجیو تم آنا
عؔشرت کو درِ اقدس پےکب آپ بلائیں گے ۔