سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی

سب سے اولیٰ و اعلیٰ ہمارا نبی
سب سے اولیٰ و اعلیٰ بالا و والا ہمارا نبی
اپنے مولا کا پیا را ہمارا نبی
دونوں عالم کا دولاٰ ہمارا نبی
بزم ِ آخر کا شمع فروزاں ہوا
نورِ اوّل کا جلوہ ہمارا نبی
بجھ گئیں جس کے آگے سبھی مشعلیں
شمع وہ لے کر آیا ہمارا نبی
جن کے تلوؤں کا دھون ہے آبِ حیات
ہے وہ جانِ مسیحا ہمارا نبی
خلق سے اولیا ء اولیاء سے رُسل
اور رسولوں سے اعلیٰ ہمارا نبی
جیسے سب کا خدا ایک ہے ویسے ہی
اِن کا اُن کا تمہارا ہمارا نبی
کون دیتا ہے دینے کو منہ چاہیے
دینے والا ہے سچّا ہمارا نبی
کیا خبر کتنے تارے کھلے چُھپ گئے
پر نہ ڈوبے نہ ڈوبا ہمارا نبی
سارے اُونچوں میں اُونچا سمجھےم جسے
ہے اُس اونچے سے اونچا ہمارا نبی
غم زدوں کو رضا مژدہ دیجے کہ ہے
بے کسوں کا سہارا ہمارا نبی صلّی الہا عہپہ وآلہٖ وسم