آئی تو کاٹنے کے لیے سب کے پاس مرگ

آئی تو کاٹنے کے لیے سب کے پاس مرگ
رشتہ جو آدمی کے بدن سے ہے جان کا
اس طرح سے کسی کی تواضع نہیں ہوئی
خونِ شہید کے لیے دامن قرآن کا

اُدھر ترتیلِ قرآنی ، کوئی ترمیم ناممکن
جو آیت حکم جو لائی ، عمل ایسا ہی کرنا ہے
اِدھر ترتیب ِ عثمانی کہ جو سورۃ جہاں رکھ دی
قیامت تک اسی ترتیب سے قرآن پڑھنا ہے

تو نے بھی عجب شان دکھائی ہے خدایا
جب تیغ نے خوں، حضرت ِ عثمان بہایا
گرنے نہ دیا قطرۂ خون پہلے زمیں پر
رحمت نے تیری دامنِ قرآن بچھایا

از آدم تا محمد مصطفٰے کوئی نہیں ایسا
کہ جن کے عقد میں دو بیٹیاں ہوں اک پیمبر کی
حیاء کی ، مصطفٰے کی دوستی کی ، یا مقدر کی

وہ ایک منظر وَمَا رَ مَیْتَ جہاں خدا خود یہ کہہ رہا ہے
یہ دست دست ِ نبی نہیں ہے یہ دستِ قدرت فقط مِرا ہے
یہ ایک منظر ، شجر کے نیچے نبی کا بیعت کے وقت کہنا
یہ دست ِ بیعت نبی کا ہے اور یہ دستِ عثمان دوسرا ہے

بچوں کو لوریوں میں کہیں ماں قریش کی
سو جاؤ میرے لال کہ ماں غمگسار ہے
ہے تم سے اتنا پیار ، کہ رحمٰن کی قسم
جیتنا قبیلے والوںکو عثمان سے پیار ہے