گناہوں کی عادت چھڑا میرے مولا

گناہوں کی عادت چھڑا میرے مولا،
مجھے نیک انسا ن بنا میرے مولا
جو تجھ کو ، جو تیرے نبی کو پسند ہے
مجھے ایسا بند ہ بنا میرے مولا
تو مسجود میرا ، میں ساجد ہوں تیرا
تو مالک میں بندہ تیرا میرے مولا
تو لے گا اگر عدل سے کام اپنے
میں ہوں مستحق نار کا میرے مولا
جو رحمت تیری شامل ِ حال ہو تو ،
ٹھکانہ ہے جنت میرا میرے مولا
تجھے تو خبر ہے میں کتنا برا ہوں
تو عیبوں کو میرے چھپا میرے مولا
میری تاقیامت جو نسلیں ہوں یارب
ہوں سب عاشقِ مصطفیٰ میرے مولا
نہ محتاج کر تو ، جہاں میں کسی کا ،
مجھے مفلسی سے بچا میرے مولا
ہیں کعبے پہ نظریں عبیدِ رضا کی ،
ہو مقبول ہر اِک دعا میرے مولا
مجھے نیک انساں بنا میرے مولا