سلطانِ مدینہ سے جسے پیار نہ ہوگا

سلطانِ مدینہ سے جسے پیار نہ ہوگا
مَحشر میں شفاعت کا وہ حقدار نہ ہوگا

مشکل میں جو نہ یاد کرے اپنے نبی کو
منجدھار میں ڈوبے گا کبھی پار نہ ہوگا

دنیا بھی سنور جائے گی جنت بھی ملے گی
محفل میں تِرا بیٹھنا بے کار نہ ہوگا

بدلے ہیں حضور! آپ نے دنیا کے مقدر
کیا مجھ پہ کرم سیّدِ ابرار نہ ہو گا !

دیکھا ہے بس اِک بار حضور !آپ کا جلوۂ
کیا ایسا کرم پھر کبھی سرکار نہ ہوگا !

حسنین (رضی اللہ عنہما) کے نانا پر جو تنقید کرے
وہ اور کوئی ہوگا مِرا یار نہ ہو گا