اۓ عشقِ نبی! میرے دل میں بھی سما جانا
مجھ کو بھی محمد کا دیوانہ بنا جانا
جو رنگ کہ جامؔی پہ رومیؔ پہ چڑھایا تھا
اس رنگ کی کچھ رنگت مجھ پہ بھی چڑھا جانا
قدرت کی نگاہیں بھی جس چہرے کو تکتی ہیں
اُس چہرۂ انور کا دیدار کرا جانا
جس خواب میں ہو جائے دیدار نبی حاصل
اۓ عشق کبھی مجھ کو نیند ایسی سُلا جانا
دیدارِ محمدﷺ کی حسرت تو رہےباقی
جز اس کے ہر اِک حسرت اس دل سے مٹا جانا