عجب رنگ پر ہے بہارِ مدینہ کہ سب جنّتیں ہیں نثارِ مدینہ مبارک رہے عَنْدَلِیبو تمہیں گُل ہمِیں گُل سے بہتر ہیں خارِ مدینہ مَلائِک لگاتے ہیں آنکھوں میں اپنی شب و روز خاکِ مزارِ مدینہ رہیں ان کے جلوے بسیں ان کے جلوے مِرا دل بنے یادگارِ مدینہ دو عالَم میں بٹتا ہے صدقہ یہاں کا ہمیں اِک نہیں ریزہ خوارِ مدینہ بنا آسماں منزلِ اِبنِ مریم گئے لامَکاں تاجدارِ مدینہ شَرَف جن سے حاصل ہوا انبیا کو وہی ہیں حسنؔ اِفتخارِ مدینہ |