اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
لا موجود الا اللہ لا مشہود الا اللہ
لا مقصود الا اللہ لا معبود الا اللہ
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ واحد ویکتا ہے ایک خدا بس تنہا ہے
کوئی نہ اس کا ہمتا ہے ایک ہی سب کی سنتا ہے
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
جز میں وہ ہے کل میں وہ رنگ و بوئے گل میں وہ
افغان بلبل میں وہ نغمات قُل قُل میں وہ
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
بلبل طوطی پروانہ ہر ایک اس کا دیوانہ
قمری اس کا مستانہ مور چکور کا جانہ نہ
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
مولا دل کا زنگ چھڑا قلب نوری پائے جلا
دل کو کردے آئینہ جس میں چمکے یہ کلمہ