کاش یہ دُعا میری معجزےمیں ڈھل جائے
سامنے مدینہ ہو اور دم نکل جائے
آپ گر کرم کردیں !ہم گناہ گاروں پر
نا ؤ بخدا طوفاں سے کیوں نہ پھر نکل جائے
جب گزر رہے ہوں ہم پُل صراط سے آقا !
پاؤں ڈگمگائے تو خود بخود سنبھل جائے
واسطہ نواسوں، کا صدقہ غوثِ اعظم کا (رضی اللہ عنہم)
آفت و بلا ساری سب کے سر سے ٹل جاۓ
اۓ میرے سخی داتا ! میری سوئی قسمت بھی
آپ کے اشارے سے یا نبی !بدل جائے
نامِ مصطفٰے کا یہ معجزہ میں اثر ہے
نام سن کے آقا کا ہر گدا مچل جائے
پنجتن کے صدقے میں ہو لحد مدینے میں
ہو کرم جو محسؔن پر زندگی بدل جائے