ہے یہ دل کی صدا یا نبی یا نبی
ہو عطا پر عطا یا نبی یانبی
جس گھڑی روح تن سے جدا ہو میری
ہو وظیفہ میرا یانبی یا نبی
آپ ہی بخشوائیں گے محشر کے دن
ہوں بھلا یا بُرا یا نبی یانبی
آئیں جس دم فِرِشتے میری قبر میں
ہو لبوں پہ ثنا یا نبی یا نبی
مصطفٰےﷺکا اگر چاہتے ہو کرم
مل کے کہہ دو ذرا یا نبی یا نبی
رَدّ کبھی نہ دعا ہو گی اس شخص کی
دے گا جو واسطہ یا نبی یا نبی
اس معینِ حزیں پہ کرم کیجیے
دَر گزر ہو خطا یا نبی یا نبی
ہوگئے ہیں دور سب رنج والم
جب ہوا سرکار کا مجھ پر کرم
ہے یقیں دربار میں اپنے مجھے
ایک دن بلوائیں گے شاہِ امم
ہے جسے نسبت میرے سرکار سے
پاس اُس کے کیوں بھلا آئینگے غم
بس یہی ہے التجا محشر کے دن
آپ رکھ لینا غلاموں کا بھر م
جل اُٹھیں گے آرزؤں کے دیے
جب درِ سرکار پہ جائیں گے ہم
آرزو اب ہے یہی میری معیؔن
اُن کے روضے پہ نکل جائے یہ دم