یاد ِمصطفٰے ایسی بس گئی ہے سینے میں
جسم ہو کہیں اپنا دل تو ہے مدینے میں
کون ہے یہ دیوانہ کس کا ہے یہ دیوانہ
حشر میں بھی کہتا ہے جا نا ہے مدینے میں
کون ہے تیرا رہبر، پوچھا تو خضر بولے
کالی کملی والے ہیں رہتے ہیں مدینے میں
میر ے کملی والے کا گھر تو ہے مدینے میں
ہاں مگر وہ رہتے ہیں عاشقوں کے سینے میں
کون سی جگہ اُن کے عاشقوں سے خالی ہے
ہر جگہ ہیں پروانے، شمع مدینے میں ہے
بعد میرے مرنے کے ہر زباں پہ چرچا تھا
آدمی تو اچھا تھا مر گیا مدینے میں
کاش اُن کے کوچےسے لائے یہ صبا لے پیغام
چل تجھے بلاتے ہیں، مصطفٰے مدینے میں