در پہ تیرے ہو کے حاضر تجھے صد سلام کرنا
میری زندگی کا مقصد یہ ہے ایک کام کرنا
تِرے نورِ نقشِ پا سے چَھٹی ظلمتیں جہاں کی
ہے جہانِ کُل پہ لازم تیرا احترام کرنا
یہ سبق ملا ہے مجھ کو درِ مکتب ِنبی سے
کہ نہ خود غلام ہونا ،نہ کسے غلام کرنا
تِری راہ چلے رہتے تو کبھی نہ ہوتے رسوا
تو ہی پھر سے اب خدارا !ہمیں راست کام کرنا
جو ہم آج کر رہے ہیں ذرا اُس پر غور کرلیں
وہ ہی کررہے ہیں ہم کیا جو تھا اصل کام کرنا