دردِ دل کر مجھے عطا یارب
دردِ دل کر مجھے عطا یا رب
دے مرے درد کی دوا یا رب
لاج رکھ لے گنہگاروں کی
نام رحمٰن ہے ترا یا رب
عیب میرے نہ کھول محشر میں
نام ستار ہے ترا یا رب
بے سبب بخش دے نہ پوچھ عمل
نام غفار ہے ترا یا رب
آسرا ہم گنہگاروں کا
اور مضبوط ہو گیا یا رب
تو نے دی مجھ کو نعمتِ اسلام
پھر جماعت میں لے لیا یا رب
اہلِ سنّت کی ہر جماعت پر
ہر جگہ ہو تری عطا یا رب
تو حسن کو اٹھا حسن کر کے
ہو مع الخیر خاتمہ یا رب