جلالِ آیت ِ قرآں کو جو سہار سکے
نبی کے دل کے سِوا دوسرا مقام نہیں
وہ لذّتِ غمِ عشقِ رسول کیا جانے
درود لبوں پر نہیں سلام نہیں
وہ دشمنوں کا ہدف وہ قریش کا مظلوم
مگر کسی سے لیا کوئی انتقام؟ نہیں
خیال اس کے تعقب میں تھک کے بیٹھ گیا
سفر براق پہ اس کا مگر تمام نہیں
تمام عمر نہ پائے ، ملے تو لمحوں میں
متاعِ عشقِ محمد مذاقِ عام نہیں
ادیب ان کے ثناگو میں نام ہے میرا
مقامِ شکر کہیں اور میرا نام نہیں