کعبہ سے اگر تربتِ شہ فاضل ہے

کعبہ سے اگر تربتِ شہ فاضل ہے
کیوں بائیں طرف اُس کے لیے منزل ہے

اس فکر میں جو دل کی طرف دھیان گیا
سمجھا کہ وہ جسم ہے یہ مرقد دل ہے

تم چاہو تو قِسمت کی مصیبت ٹل جائے
کیوں کر کہوں ساعت ہے قیامت ٹل جائے

لِلّٰہ اٹھا دو رُخ روشن سے نقاب
مولیٰ مری آئی ہوئی شامَت ٹل جائے


Warning: Use of undefined constant php - assumed 'php' (this will throw an Error in a future version of PHP) in /home/kalamdb/public_html/wp-content/themes/bulletin/urdu-single.php on line 46