میں مکّے میں پھر آ گیا یا الٰہی کرم کا ترے شکریہ یا الٰہی
نہ کر رد کوئی التجا یا الٰہی ہو مقبول ہر اِک دُعا یا الٰہی
رہے ذکر آٹھوں پہر میرے لب پر تِرا یا الٰہی تِرا یا الٰہی
مِری زندگی بس تری بندگی میں ہی اے کاش گزرے سدا یا الٰہی
نہ ہوں اشک برباد دنیا کے غم میں محمد کے غم میں رُلا یا الٰہی
عطا کردے اِخلاص کی مجھ کو نعمت نہ نزدیک آئے رِیا یا الٰہی
مجھے اولیا کی محبّت عطا کر تُو دیوانہ کر غوث کا یا الٰہی
میں یادِ نبی میں رہوں گُم رہوں ہمیشہ مجھے اُن کے غم گُھلا یا الٰہی
مِرے بال بچّوں پہ سارے قبیلے پہ رَحمت ہو تیری سدا یا الٰہی
دے دیوانوں کو بلکہ سبھی کو مدینے کا غم یا خدا یا الٰہی
خدایا اجل آکے سر پر کھڑی ہے دِکھا جلوۂ مصطفٰے یا الٰہی
مِری لاش سے سانپ بچھو نہ لپٹیں کرم بَہرِ احمد رضا یا الٰہی
تو عطار کر سبز گُنبد کے سائے
میں کردے شہادت عطا یا الٰہی