چاروں جانب یہ کیسا نور سا چھا یا ہے !
آمنہ بی بی کا پیا را محفل میں آیا ہے
آکے جبریل نے یہ مژدہ سنایا ہے
چلیے حضور ﷺ تم کو رب نے بلا یا ہے
تیرے علاوہ ہم کو کون ملاتا رب سے ؟
تم ہی نے آکے آقا ، رب سے ملّا ہے
ان کے نصیب اچھے، بخت سوایا ہے
جن کے سر وں پہ ان کی رحمت کا سایہ ہے
میں کیا تھا اور کیا تھی اوقات میری لوگو !
یہ سب کر م ہے نبی کا ،کملی کا سایا ہے
کاش! صبا طیبہ کی آکر یہ مجھ سے کہہ دے
چل اشتیاق تجھ کو درد پہ بلایا ہے