محفل میں بلا کے مجھے دیوانہ بنایا
نظروں سے پلاکے مجھے مستانہ بنایا
بتلاؤں کیا حضور نے کیا کیا نہ بنایا
خود شمع بنے اور مجھے پروانہ بنا یا
پیاسا ادھر ادھر نہ بھٹکتا پھر ے کوئی
منگتے کی لاج رکھ لی کہ میخانہ بنایا
تصویر مدینہ لئے پھرتے ہیں جگرمیں
اللہ سے قربت کا یہ کاشانہ بنا یا
احسا ن کیا ہے آپ نے کہ دل رشید کا
دنیا کے ہر خیال سے بیگانہ بنایا