معاف فضل و کرم سے ہو ہر خطا یا ربّ
ہو مغفِرت پئے سلطانِ اَنبیا یا ربّ
بِلا حساب ہو جنّت میں داخلہ یا ربّ
پڑوس خُلد میں سرور کا ہو عطا یا ربّ
نبی کا صدقہ سدا کے لیے تُو راضی ہو
کبھی بھی ہونا نہ ناراض یا خدا یا ربّ
ترے حبیب اگر مُسکراتے آجائیں
تو بالیقین اُٹھے قبر جگمگا یا ربّ
خَزاں پھٹک نہ سکے پاس، دے بہار ایسی
رہے حیات کا گلشن ہرا بھرا یا ربّ!
ہمارے دل سے نکل جائے الفتِ دنیا
پئے رضا ہو عطا عشقِ مصطَفٰے یا ربّ
نبی کی دید ہماری ہے عید یا اللہ
عطا ہو خواب میں دیدارِ مصطفٰے یا ربّ!
تُلیں نہ حَشر میں عطّار کے عمل مولیٰ
بِلا حساب ہی تُو اس کو بخشا یا ربّ