ٹھنڈی ٹھنڈی ہوا مدینے کی
مہکی مہکی فضا مدینے کی
آرزو ہے خدا مدینے کی
مجھ کو گلیاں دکھا مدینے کی
دن ہے کیسا منوّر و روشن!
رات رونق فَزا مدینے کی
چھاؤں تو ہر جگہ کی ٹھنڈی پر
دھوپ بھی دِلرُبا مدینے کی
ہے پہاڑوں پر نور کی چادر
وادیاں دل کُشا مدینے کی
کیوں ہو مایوس اۓ مر یضو! تم
لے لو خاکِ شفا مدینے کی
کوئی ناکام لوٹتا ہی نہیں
راہ لے اۓ گدا !مدینے کی
میری قسمت میں کاتبِ تقدیر !
لکھ دے لکھ دے قضا مدینے کی
جا کے عؔطار پھر مدینے میں
رحمتیں لُوٹنا مدینے کی