یا حبیبِ احمدِ مجتبیٰ دلِ مبتلا کا سلام لو

یا حبیبِ احمدِ مجتبیٰ دلِ مبتلا کا سلام لو
جو وفا کی راہ مین کھو گیا اسی گمشدہ کا سلام لو
میں طلب ساے باز نہ آؤں گا تو کرم کا ہاتھ بڑھائے جا
جو تیرے کرم ساے ہیں آشنا اسی آشنا کا سلام لو

میری حاضری ہو مدینے میں مِلے لطف مجھ کو بھی جینے میں
تیرا نور ہو میرے سینے میں میری اس دُعا کا سلام لو

وہ حُسین جس نے چھڑک کے خون چمنِ وفا کو ہرا کیا
اس جانثار کا واسطہ کہ ہر اک گدا کا سلام لو
کوئی مر رہا ہے بہشت پر کوئی چاہتا ہے نجات کو
میں تجھی کو چاہوں خدا کرے میری اس دعا کا سلام لو

تمام اولیاء کے بلند سر ہیں قدم پہ جنکے جُھکے ہوئے
اُسی پیارے غوث کا واسطہ ہے بے کسوں کا سلام لو


Warning: Use of undefined constant php - assumed 'php' (this will throw an Error in a future version of PHP) in /home/kalamdb/public_html/wp-content/themes/bulletin/urdu-single.php on line 46