نام ربِ انام ہے تیرا ہر جگہ فیض عام ہے تیرا لامکانی ہے تیرا وصف مگر قلبِ مومن مقام ہے تیرا تو ہی خالق ہے تو ہی مالک ہے جو بھی کچھ ہے تمام ہے تیرا تیری مرضی کبھی نہیں ٹلتی کتنا کامل نظام ہے تیرا جو ہے مشکل کشا بہر عالم میرے مولا وہ نام ہے تیرا تجربوں نے یہی بتایا ہے مہربانی ہی کام ہے تیرا لبِ خالد کی جاگ اُٹھی قسمت تذکرہ صبح و شام ہے تیرا |