باد صبا تیرا گزر گر ہو کبھی سوئے حرم

بادِ صبا تیرا گزر گر ہو کبھی سوئے حرم
پہنچا سلامِ شوق تو پیشِ نبیٔ محترم

جو ذات ہے نور الھدیٰ، چہرہ ہے جو شمس الضحیٰ
عارض ہیں جو بدرالدجیٰ،دستِ عطا بحرِ کرم

یا مصطفٰے یا مجتبیٰ ہم عاصیوں پر رحم ہو
ہیں نفسِ امّارہ سےاب مجبور ہم مغلوب ہم

قرآں ہی وہ برہاں ہے، جو ناطق ادیان ہے
حکم اس کا جب نافذ ہوا، تھے سب صحیفے کالعدم