وطن میرا مدینہ ہے مجھے مت بے وطن کہنا
مجھے آواز جب دینا ، غلامِ پنجتن کہنا
دُعائیں پنجتن کے نام سے خالی نہیں جاتیں
نبی، خیرا لنساء ،شبیر، حیدر اور حسن کہنا
پیام آقا کو دے دینا صبا! سارے غلاموں کا
بہت تڑپا رہی ہے اب مدینے کی لگن کہنا
تمنا ہے فدا ہو جاؤں مکے اور مدینے پر
بندھے احرام جو میرے، اُسے میرا کفن کہنا
فضا !سورج کو سمجھانا یہی تو شہر ِ آقا ہے
مدینے میں ادب کے ساتھ اترے ہر کرن کہنا
کماؔل الفاظ جو آقا کی نعتوں میں سجائے ہیں
حسیں ہیں اس قدر سارے، انہیں لعل ِیمن کہنا