ذرّے اُس خاک کے تابندہ ستارے ہوں گے
جس جگہ آپ نے نعلیں اُتارے ہوں گے

لوگ تو حسنِ عمل لے کے چلے روزِ حساب
سَرۡوَرۡ ہم کو فقط تیرے سہارے ہوں گے

بُوئے گل اس لیے پھرتی ہے چھپائے چہرہ
گیسو سر دو عالم نے سنوارے ہوں گے

اُس طرف ابر برستا ہے گناہ گاروں پر
جس طرف چشمِ محمدﷺ کے اشارے ہوں گے

اُٹھ گئی جب مِری جانب وہ کرم بار نظر
اُس گھڑی قؔطب کے بھی وارے نیارے ہوں گے

شاعر :قطب

No comments yet