دکھا دے خدایا بہار ِ مدینہ
بہت ہو گیا انتظارِ مدینہ
جہاں کا ہر اک حسن ہے ماند جب سے
نگاہوں میں چھائے نگارِ مدینہ
ملے آبِ کوثر کی ٹھنڈک سی دل کو
میں جب چوم لوں ریگزارِ مدینہ
مزارِ مقدس کی برکت تو دیکھو
بڑھایا ہے اس نے وقارِ مدینہ
میری روح طیبہ کی گلیوں میں نکلے
میری زندگی ہو نثارِ مدینہ
مدینے میں ماہ صیام آگیا ہے
چلو دیکھ ہمؔدم نکھارِ مدینہ