جب مدینے میں حاضری ہو گی
وہ گھڑی بھی حسین گھڑی ہو گی
تم پکارو تو اُن کی رحمت کو!
کھوٹی قسمت ابھی کھری ہو گی
تم سراپا درود بن جاؤ !
پھر زیارت حضور کی ہوگی
اُ ن کے غم میں تڑپ کہ دیکھو تو !
تم پہ قرباں ہر خوشی ہو گی
کوئی ایسا نہیں کرم نے تیرے
جس کی جھولی نہیں بھری ہوگی
مجھ خطا کار کا بھرم رکھنا!
آپ کی بندہ پروری ہوگی
اُن کو ڈھونڈ یں گے سب قیامت میں
اُن پہ سب کی نظر لگی ہوگی
بات بن جائے گی نیاؔزی کی
چشم ِرحمت جو آپ کی ہوگی