میں تیرے حُسنِ کرم اور عنایتوں کے نثار
ہو میرے رنگ میں سعدی کے گلستاں کی بہار
کلامِ عارف عرفی کا پیرہن بن جاؤں
میں زلفِ نعت کی خوشبو سے شب دلہن بن جاؤں
سِوا حضور کوئی خواب میں بھی آئے نہ غیر
طفیل بردۂ الطاف بر امامِ بوصیرؒ
تیرے کرم کے تصدّق، کر اور اِک احسان
کہ میری فکر پہ سایہ فگن رہیں حسّان ؓ
تمام عمر وہ نعتوں کا اہتمام رہے
کہ میرے گرد فرشتوں کا اژدھام رہے
طفیلِ شاہِ اُمم ، جن پہ صَد سَلام و درود
ادیب کا بھی ثناء میں مقام ہو محمُود