میں تیرے کر م پہ جیے جارہا ہوں
یہ سانسیں جو اپنی رواں پا رہا ہوں
خطا کار ہوں اور بیمار مولا
میں تیرے کرم سے جلا پارہا ہوں
مجھے تیرے بندوں سے الفت ہے یارب
جو ہر دل عزیز اب ہوا جا رہا ہوں
مجھے پیار احکامِ رب سے بہت ہے
یقینًا اسی کا صلہ پا رہا ہوں
غموں کی ہے بارش مگر میں ہوں تنہا
کہ تنہائی سے اپنی گھبرا رہاہوں
نصؔیر اُس کی حمد و ثناء کر رہاہوں
بلند اپنے درجات کو پا رہا ہوں