مومنو! رمضان کا ماہ مبارک آگیا
کیف آسماں پر مسلمانوں کے دل پہ چھا گیا
شادیانے ہر طرف خوشیوں کے پھر بجنے لگے
پھر مسلمانوں کے کوچے اور گھر سجنے لگے
ہے مبارکباد اور صَلِّ عَلٰے کی آج گونج
جارہا ہے جانب ِمسجد مسلماں کا ہجوم
لے کہ آیا ہے تراویح کے مزے ماہِ صیام
ہر جگہ پر ہو رہی ہے بزم صلوٰۃ وسلام
بابِ رحمت کھل گیا اور بند شیطان ہو گیا
مومنو! رمضان کا ماہِ مبارک آگیا
شیر خواری کے زمانے میں بھی غوثِ نیک نام
ماہِ رمضاں میں کیا کرتے تھے ایسا احترام
یعنی دن بھر دودھ ہی پیتے نہ تھے رمضان میں
فرق بچپن میں بھی نہ آنے دیا ایمان میں
گونجتی ہیں مسجدیں یوں نعرۂ تکبیر سے
ہے سب آراستہ ہرسوجوانو!پیر سے
ہر طرف اللہ کا بادل چھا گیا