تری شان عم نوالہ

تری شان عم نوالہ ، اللہ جل جلالہ
ترے نام پراے مرے خدا مرا دل فدا مری جاں فدا
مری روح کی ہے یہی غذا ترانام لب پہ رہے سدا

ہو تری رضا مری آرزو اللہ جل جلالہ
تجھے بے نیازی کا واسطہ ہو قبول یہ مری التجا
کہ برائے احمد مجتبٰی ہو معاف میری ہر اک خطا
سر ِ حشر رہ جائے آبرو اللہ جل جلالہ

جو حساب روزِ حساب ہو مرے دائیں ہاتھ کتاب ہو
مرے لب پہ نعت جناب ہو نہ سوال ہو نہ جواب ہو
میں رہوں حضور کے روبرو اللہ جل جلالہ

میں گناہ گار ہوں ائے خدا کوئی نیک کام نہ کر سکا
کہ نہ ہو سکا ترا حق ادا بدل و فضل ہے بے بہا
ہو تری رضا مری آرزو اللہ جل جلالہ

یہ دعا کرو مرے دوستو کہ عطا ہو ذوق یہ نجم کو کبھی حمد ہو کبھی نعت ہو یہ دعا کرو ہاں دعا کرو
مری چشمِ تر رہے با وضو تری شان جل جلالہ