حاجیو آو شہنشاہ کا روضہ دیکھو
کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو
رکن شامی سے مٹی وحشت شام غربت
اب مدینہ کو چلو صبح دل آرا دیکھو
آب زمزم تو پیا خوب بجھائی پیاسیں
آو جود شہ کوثر کا بھی دریا دیکھو
زہر میزاب ملے خوب کرم کے چھینٹے
ابر رحمت کا یہاں زور سے برسنا دیکھو
خوب آنکھوں سے لگایا ہے غلاف کعبہ
قصرمحبوب کے پردے کا بھی جلوہ دیکھو
دھو چکا ظلمت دل بوسہء سنگ اسود
خاک بوسی مدینے کا بھی رتبہ دیکھو
اولیں خانہ حق کی بھی ضیائیں دیکھیں
آخریں بیت نبی کا بھی تجلا دیکھو
غور سے سن تو رضا کعبہ سے آتی ہے صدا
میری آنکھوں سے میرے پیارے کو روضہ دیکھو