شاہِ مدینہ سَرورِ عالم صَلَّی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم

شاہِ مدینہ سَرورِ عالم ﷺ
تم پہ نچھاور تم پہ فدا ہم ﷺ

نورِ شبِ معراج تمہی ہو نبیوں کے سرتاج تمہی ہو
حُسن کے پیکر نور مجسم ﷺ

دی ہے شجر نے آکے گواہی، کنکریوں نے کلمہ پڑھا ہے
سَرورِدیں پیغمبر اعظم صلی اللہ علیہ وسلم

مجبور و بے کس کے والی ،خالی گیا کوئی نہ سوالی
آپ کے دَر پر دُور ہوئے غم صلی اللہ علیہ ٖ وسلم

گل میں ان کی رنگ و بو ہے چرچا ان کا چار سُو ہے
جگمگ اُ ن کے نور سے عالَم صلی اللہ علیہ وسلم

مشک و گلاب پسینہ اُن کا، خطۂ پاک مدینہ اُن کا
روضہ اُن کا عرش سے اعظم صلی اللہ علیہ وسلم
تشنہ لبوں کو ساغرِ کوثر بخشیں گے وہ یوم ِمحشر
میٹنے والے اُمت کے غم صلی اللہ علیہ وسلم